see here

Search This Blog

google ads

Wednesday 24 August 2011


flower








اس کے ہاتھوں سے جو خوشبوئے حنا آ تی ہے

ایسا لگتا ہے کہ جنت سے ہوا آتی ہے
چومنے دار کو کس دھج سے چلا ہے کوئی
آج کس ناز سے مقتل میں قضا آتی ہے
نہ کبھی کوئی کرے نجھ سے ترے جیسا سلوک
ہاتھ اُٹھتے ہی یہی لب پہ دعا آتی ہے
تیرے غم کو یہ برہنہ نہیں رہنے دیتی
میری آنکھوں پہ جو اشکوں کی ردا آتی ہے
اُس کے چہرے کی تمازت بھی ہے شامل اس میں
آج تپتی ہوئی ساون کی گھٹا آتی ہے
گھومنے جب بھی ترے شہر میں جاتی ہے وفا
بین کرتی ہوئی واپس وہ سدا آتی ہے
ہے وہی بات ہر اک لب پہ بہت عام یہاں
ہم سے جو کہتے ہوئے ان کو حیا آتی ہے
__________________













...::: Tum Kon Piya (Urdu Poetry) :::...







Orange-Glittering-Heart





Add caption




No comments:

Post a Comment